پی جی۔ڈیپارٹمنٹ آف جغرافیہ،
ویرکنور سنگھ یونیورسٹی آرا، بہار ۔
پھر بہار آئیگی چمن میں۔
درختوں کے پتوں پر، پرندوں کے نشیمن میں۔
نئی فضا ہوگی سورج بھی نیا ہوگا۔
سرد بارش کی بوندیں، برسیں گی صحن میں۔
موت کے بازار میں ڈھونڈ رہاہے ہر کوئی۔
اپنوں کو زندہ، اور امن میں۔
جلتے شہر در شہر آج ہیں
موضوع نہ ہوں گے، کل کے سخن میں۔
پھر نہ ہوں گے زندگی سے بیزار ہم۔
نہ ہوگا وجود کسی کا، کفن میں۔
جو قید ہیں آج سرحدوں میں۔
ہم وطن، ہوں گے وطن میں۔
اُٹھا لیں ہاتھ بارگاہ میں اُس کی۔
کہ مالک، معذور ہیں ہم، ہر جتن میں۔
پھر بہار آئےگی چمن میں
درختوں کے پتوں پر، پرندوں کے نشیمن میں۔