جب سے تم قریب ہو گئے
ہم بھی خوش نصیب ہوگئے
ایک تم حبیب ہو گئے
سینکڑوں رقیب ہو گئے
تم بھی بد حواس سے ہوئے
ہم بھی کچھ عجیب ہو گئے
آنکھوں تک نہیں آتے
خواب عندلیب ہو گئے
ہم سے سینکڑوں عاشق
زینت صلیب ہو گئے
مفلسوں کو تخت مل گیا
تاجور غریب ہو گئے
ان سے بچ کے جاءوں کہاں
سائے بھی نقیب ہو گئے
گونگے بے زباں ارشد
واعظ و خطیب ہو گئے